جنات کا وجود ایک اٹل حقیقت ہے اور جنات شروع سے بلکہ انسان سے پہلے کائنات میں موجود ہیں‘ قرآن میں بار بار تذکرہ اور قرآن سے پہلے جو مقدس کتب ہیں ان میں بھی ان کا واضح تذکرہ ہے‘ جنات شریر بھی ہیں اور شریف بھی‘ نیک بھی ہیں اور بدمعاش بھی‘ ان کی زندگی میں ہماری ہی طرح اٹھنا‘ بیٹھنا‘ سونا جاگنا‘ کھانا پینا‘ لذتیں‘ چاہتیں سب کچھ موجود ہے۔ ماہنامہ عبقری مخلوق کی خیرخواہی‘ ان کےالجھے مسائل کا حل‘ زندگی کے زخموں کا مرہم‘ گھریلو الجھنیں خاتمہ‘ سسکتی معاشرتی و معاشی اور روحانی زندگی کا بہترین معالج اور معاون ہے۔ ماہنامہ عبقری نے لوگوں کو کیا دیا؟ ہر کالم‘ ہر صفحہ ایک انوکھا اثر اور تاثیر مخلوق خدا میں بانٹ رہا ہے‘ صرف گیارہ سال میں یعنی (جون2006ء سے جون 2017 تک) عبقری رسالہ ترقی کی منازل کو چھوتا ہوا آج پاکستان کے کثیرالاشاعت ماہناموں کی صف میںسب سے آگے کھڑا ہے۔(فی للہ الحمد ولک شکر) عبقری رسالہ میں علامہ لاہوتی پراسراری صاحب گزشتہ تقریباً9سال سے اپنی آپ بیتی لکھ رہے ہیں‘ علامہ صاحب کے دن رات جنات کے ساتھ گزر رہے ہیں‘ علامہ صاحب بخل کے بت توڑتے ہوئے جنات کے ساتھ گزرے شب روز اور ان سے ملنے والے تجربات و مشاہدات فراخ دلی سے قارئین عبقری کی نذر کررہے ہیں اور لوگوں کو جناتی دنیا کی پراسرار حیرت انگیز اور ماورائی علوم و معلومات سے آشنا کروا رہے ہیں۔ اولیاء صالحین جنات سے ملے آزمودہ وظائف اور مسنون اعمال‘ حیرت انگیز تجربات و مشاہدات کے ساتھ مخلوق خدا کیلئے دل چسپ انداز میں پیش کررہے ہیں۔ آئیے! جانتے ہیں ’’جنات کاپیدائشی دوست‘‘ کالم سے ملے وظائف نے قارئین کو کیا دیا؟ لاتعداد اجڑتے‘ سسکتے‘ بلکتے گھر آباد ہوئے‘ بے شمار بہنوں کے رشتوں کے مسائل حل ہوئے‘ شادی کی بندشیں ختم ہوئیں‘ کاروباری مسائل میں الجھے افراد نے سکھ کا سانس لیا‘ سفلی کالے جادو سے پریشان اور در در کی ٹھوکریں کھانے والوں نے جب ’’جنات کا پیدائشی دوست‘‘ میں چھپے صرف ایک آسان لفظ کو ورد زبان بنایا تواس وظیفہ نے ان کی زندگی کو جہنم سے جنت بنادیا۔ شریر جنات کے ڈسے لاتعداد ایسے گھرانے جنہوں نے جنات کے ہاتھوں تباہی کو اپنا مقدر سمجھ لیا تھا مگر جب علامہ لاہوتی صاحب نے اپنے مضمون میں شریر جنات سے نجات کے وظائف بتائے تو ان کی زندگی سکون سے بھر گئی۔ بے شمار سٹوڈنٹس جنہیں سبق یاد نہیں ہوتا تھا یا یاد تو ہوتا مگر عین پیپر کے وقت بھول جاتے تھے یا جن کے امتحانات تو بہت اچھے ہوتے تھے مگر رزلٹ خراب آتا تھا۔ ان طالب علموں کیلئے اولیاء جنات کے بتائے آسان ترین انمول وظائف دئیے جن سے پریشان طلباء نے سکھ کا سانس لیا۔ علامہ صاحب نے اس مضمون کے ذریعے ہر طبقے کی رہنمائی فرمائی۔ بے شمار بے روزگار جو بڑی بڑی ڈگریاں لینے کے باوجود فاقوں پر مجبور تھے علامہ صاحب کے بتائے وظائف سے آج برسرروزگار ہیں یا بے شمار ایسے ہیں جو کماتے توبہت تھے مگر بچتا کچھ نہیں تھا ان کی کمائی میں برکت بالکل بھی نہ تھی‘ علامہ صاحب کے دوست جنات کے بتائے آزمودہ عملیات سے آج خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں۔ عبقری کے وہ قارئین جو بظاہر صحت مند مگر ازدواجی مسائل کا شکار تھے انہیں علامہ صاحب کے بتائےوظائف نے پرسکون کردیا۔ بے شمار بےاولاد حضرات اولاد کی دولت پاکر علامہ صاحب کو صبح و شام لاکھوں دعاؤں سے نوازتے ہیں۔ یہ سب مفروضے اور باتیں نہیں ان سب کا ثبوت ہمارے پاس ہر ماہ آنے والے سینکڑوں ہزاروں خوشیوں سے لبریز خطوط‘ ٹیلی فون کالز ہیں جو ’’جنات کا پیدائشی دوست‘‘ سے فیض پانے والوں کی طرف شکریہ کے ساتھ موصول ہوتی ہیں۔ مجھے اس بات کا احساس ہے کہ علامہ صاحب کے کالم زیادہ زودہضم نہیں ہوتے‘ ضروری نہیں ہر چیز ہمیں سمجھ آجائے‘ کتنی چیزیں ایسی ہیں جو ہماری عقل‘ شعور‘ احساس اور ادراک میں نہیں آتا لیکن ہم ان پر عمل پیرا ہوتے ہیں‘ مثلاً جسم میں روح ہے‘ نظر تو نہیں آتی‘ تانبے اور المونیم کی تار میں بجلی اور کرنٹ ہے لیکن نظر نہیں آتا‘ ہواؤں اور فضاؤں میں زندگی کیلئے آکسیجن ہے لیکن نظر نہیں آتی‘ ہماری ہواؤں اور فضاؤں میں موبائل نیٹ ورک کی لہریں ہیں پر نظر نہیں آتیں لیکن ہم ان پر یقین بلکہ عین الیقین رکھتے ہیں۔ سائنس کی کتنی بے شمار دنیا ہے ہمیں نظر نہیں آتی لیکن ہم کہتے ہیں سائنس کی ریسرچ ہے روح کی دنیا‘ من کی دنیا‘ جنات کی دنیا‘ پراسرار کمالات کی دنیا ہمیں نظر نہیں آتی لیکن ہم اس دنیا کو سائنس کے نام پر مانتے ہیں‘ کتنے ٹوٹکے ایسے ہیں جن کے بظاہر اثر اور فائدے کیلئے ہمارا ذہن قبول نہیں کرتا لیکن لاعلاج بیماریوں انوکھی تکالیف اور بے شمار مسائل حل ہوتے ہیں اور سوفیصد حل ہوتے نظر آتے ہیں۔ قارئین! جنات کا پیدائشی دوست‘‘ کے کالم نگار محترم جناب علامہ لاہوتی پراسراری مدظلہٗ نے قارئین پر احسان کیا ہے اور انہیں معاشرے کےسسکتے‘ سلگتے‘ مسائل کیلئے ایک ایسا حل دیا جس میں شرک نہیں‘ بدعت نہیں‘ غیراللہ کی پکار نہیں‘ بلکہ کلام الٰہی اور اللہ کا نام ہے۔ادارہ عبقری مطمئن ہے کہ اس کے پورے عالم میں پھیلے لاکھوں سے زیادہ قارئین اس کالم سے سوفیصد نفع پارہے ہیں اور فائدہ حاصل کررہے ہیں۔ ہم بھی مطمئن ہیں کہ ہم اپنے اوراق و صفحات میں یہ کالم چھاپ کر انسانیت کو نفع دے رہے‘ نقصان نہیں دے رہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں